یہ 2021ء کے ماہ جون کے آغاز کی بات ہے جب کرونا کی دوسری لہر سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا تھا، زندگی کی سرگرمیاں سمٹ گئی تھیں، کاروبار حیات جاری تو تھے مگر ایسے جیسے رستے ہوئے زخموں سے ٹپکتا ہوا لہو، مدارس ومکاتب کے دروازے بھی طالبان علوم نبوت پر بند ہوگئے تھے۔ انھیں دنوں ایک دن مٹرگشتی کرنے کے لئے یوٹیوب کھولا، تو اعجاز کمپیوٹر سنٹر دیوبند میں پنج ماہی آن لائن کورس کے داخلے کا اشتہار پڑھا، محمد اعجاز قاسمی اور اعجاز کمپیوٹر سنٹر سے میں پہلے سے واقف تھا؛ کیونکہ جب 31دسمبر 2020 عیسوی کو میں نے کمپیوٹر خریدا، تو گائیڈ اور راہنما کے لیے کسی مواد ( کتاب یا ویڈیو وغیرہ) کی تلاش تھی، ہمارے مخلص ساتھی حضرت مولانا ضیاء الرحمان صاحب قاسمی خیر آبادی (کمپیوٹر آپریٹر مدرسہ عربیہ ریاض العلوم) نے اعجاز سر کی تعریف کرتے ہوئے ان کی ویڈیو دیکھنے کو کہا، جب میں نے یوٹیوب پر ان کی ویڈیوز دیکھیں تو لگا جیسے نعمت غیر مترقبہ ہاتھ لگ گئی ہو انتہائی مرتب و منظم انداز میں درجہ بدرجہ اسباق کے انداز میں ویڈیوز بنائی گئی ہیں ، ماؤس کے کان کھینچنا اور کی بورڈ سے کھیلنا کچھ نہ کچھ پہلے سے آتا تھا۔
میں نے ان پیج کی تقریبا تمام 39 ویڈیوز وقفے وقفے سے دیکھیں اور ان سے بہت کچھ سیکھا اسی لئے جب اشتہار پر نظر پڑی تو میں نے اس موقع کو غنیمت جانا لیکن اللہ جھوٹ نہ بلوائے ، رہ رہ کے خیال آتا تھا کہ پڑھائیں گے وہی جو ویڈیوز میں ہیں ، لہذا تین / ساڑھے تین ہزار روپیہ خرچ کرنے سے فائدہ؟ ایک قدم آگے بڑھاتا تو دوسرا پیچھے کھینچتا۔
ایماں مجھے روکے ہے تو کھینچے ہے مجھے کفر
کعبہ مرے پیچھے ہے کلیسا مرے آگے
آخرکار سرسے فون پر رابطہ کیا ۔ سر نے بتایا کہ سبق کی بات ہی کچھ اور ہوتی ہے ، سبق میں شریک ہونے کے بعد ساتھیوں کے ساتھ سبق کا تکرار، کچھ پوچھنا ، کچھ بتانا، کچھ بنا کر دکھانا ، دوران درس پیدا ہونے والے خلجان کا جواب وغیرہ گویا انگلی پکڑ کر قدم بہ قدم آگے بڑھانا۔سبق کے اختتام پر مستقبل میں کام آنے والی فائلوں کا نایاب ذخیرہ اور سرٹیفیک۔ یہ سب کچھ ہوگا۔
سر سے بات کرکے طبیعت صاف ہو گئی اور میں نے یکمشت رقم بھرکر داخلہ لے لیا۔
6/جون کو پہلا سبق پڑھا، واقعی مزہ آگیا ، پھر جوں جوں سبق آگے بڑھتا رہا لطف دوبالا ہوتا گیا درس کا البیلا پن اور پڑھانے کا دلچسپ انداز ، سبھی ساتھی تعریف میں رطب اللسان ، مشکل مقامات کو ایک سے زائد مرتبہ بتانا ، ساتھیوں کی درخواست پر دوبارہ سہ بارہ بلکہ اس سے زائد مرتبہ بھی بتانا اکتا ہٹ اور الجھن کے بغیر۔ ایسا لگا جیسے پڑھانے اور طلباء کو کچھ بنانے کا جنون ہے ، جو کچھ جمع پونجی اور بارہ پندرہ سال کا تجربہ ہے ، سب نچھاور کر دینا بغیر کسی اخفاء اور بخیلی کے ، نئی دریافت شدہ چیزوں کو بتانا ، بعض نادر الاستعمال ٹولس کو پڑھاتے ہوئے بلاتکلف اقرار کر لینا کہ اس کو میں بھی پہلی مرتبہ استعمال کر رہا ہوں ۔
اسی ذوق و شوق اور لگن کا نتیجہ تھا کہ عید الاضحٰی اور وطن مالوف کے ایک ضروری سفر کے علاوہ کبھی بلا وجہ درس کو ملتوی نہیں کیا ، بلکہ بعض اسباق کو بیماری کی حالت میں بھی پڑھایا۔
مجھے یاد ہے کہ کورل یا فوٹو شاپ کے سبق کا پہلا ناغہ اس وقت ہوا جب دو پڑوسیوں کا کرکٹ میچ ہو رہا تھا اور نٹ کھنچ کھنچا کر اس طرف چلاگیا تھا۔ دوسرا ناغہ ایکسل کے سبق میں ہوا جب زوم ایپ پر اسکرین شیئر نہیں ہو پا رہی تھی سر مسلسل کوشش میں لگے تھے مگر جب تک وہ صحیح ہوتا ہم لوگوں کے درس کا وقت نکل چکا تھا تھا۔
تیسرا ناغہ غالبا پاور پوائنٹ کے سبق میں ہوا جب دیوبند کا علاقہ از صبح تا شام بارش میں نہا رہا تھا اور بجلی کی بھی دقت تھی ان تین دنوں کو چھوڑ کر کبھی ناغہ نہیں کیا۔ یہ طلبہ کو پڑھانے کے تئیں سر کی لگن اور تڑپ کی بات ہے ورنہ آن لائن کلاس میں بہانے تلاش کرنا کیا مشکل ہے؟
ہر سبق کے بعد اس سے متعلق ویڈیو بھی شیئر کر دیتے ہیں ، درس نظامی پڑھے ہوئے ساتھی اراءة الطریق(دور سے راستہ دکھانا) اور ایصال الی المطلوب(منزل تک پہنچا دینا) کی اصطلاح سمجھتے ہیں . یو ٹیوب پر موجود سرکی ویڈیوز اگر اراءة الطریق کے زمرےمیں آتی ہیں تو سر کا درس ایصال الی المطلوب کی حیثیت رکھتا ہے۔
چنانچہ سر کے درس میں شریک ہوکر کتنے ہی بے بہرہ ، بہرہ ور،بلکہ اس فن کے استاد اور ماسٹر ہوچکے ہیں۔
اشتہار میں پانچ مہینے کا کورس درج تھا، لیکن سر نے بار بار کہا کہ ہم سمجھ بوجھ کر پڑھیں گے۔ جب تک اطمینان نہ ہوجائے، خواہ پانچ سے زائد مہینے لگ جائیں۔ چنانچہ یہ آٹھواں مہینہ ہے اور اب کورس اختتام کو پہنچا ہے۔
اگر کوئی خواہش رکھتا تو سر پیچھے چلنے والی دوسری بیچوں میں بھی شرکت کا موقع دیتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جو لوگ ٹائپنگ اور ڈیزائننگ وغیرہ سیکھنا چاہتے ہیں اور انہیں کسی راہ بر / معلم کی تلاش ہے ، وہ بلاجھجک حضرت مولانا محمد اعجاز صاحب قاسمی دامت برکاتہم سے رجوع کر سکتے ہیں، ان کا وقت اور پیسہ ضائع نہیں ہوگا۔ ان شاءاللہ
درج بالا سطور میں جن خیالات کا اظہار کیا گیا یہ محض خوش عقیدگی یا ستائش بیجا نہیں ہے ، بلکہ یہ حقیقت کا اظہار ہے ۔
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے
آپ بھی رابطہ کر کے ان خیالات کی سچائی کو جانچ سکتے ہیں۔
بسیار خوباں دیدہ ام
لیکن تو چیز دیگری
لکھ کر یوٹیوب پر سرچ کرکے تفصیل معلوم کر سکتے ہیں
محمد اظہار، حال مقیم
جون پور۔ یو پی
12/جنوری 2022ء بروز بدھ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
درج بالا تحریر جنوری ۲۰۲۲ء کی ہے۔
اس درمیان بہت سے نشیب و فراز سے گذرنا ہوا، اعجاز سر سے آن لائن سیکھنے کے بعد اس حوالے سے سب سے زیادہ تعاون صدیق مکرم مولانا ضیاء الرحمن صاحب قاسمیؔ خیر آبادی (کمپیوٹر آپریٹر ریاض العلوم گورینی) سے ملا، جنھوں نے ہر قدم پر رہنمائی کی اور ہنوز ان کی راہنمائیاں جاری ہیں۔ مولانا موصوف اس حوالے سے منجھے ہوئے، ہنرمند اور باصلاحیت انسان ہیں اور اس میدان میں موصوف کا کافی لمبا تجربہ ہے، موصوف نے حال ہی میں کمپیوٹر کتابت اور ڈیزائننگ پروگرام سکھانے کے لیے ایک یوٹیوب چینل بنایا ہے۔ اور نہایت سہل اور عام فہم انداز میں سلسلہ وار ویڈیوز بنا رہے ہیں، جو خاص کر مبتدی حضرات کے لیے انتہائی فائدے مند ہیں۔ اس فیلڈ کے شائقین مولانا موصوف کے چینل پر جاکر اس کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔
لنک درج ذیل ہے: