ترانہ بموقع یوم جمہوریہ: از قلم حضرت مولانا محمد اسحاق صاحب ناصحؔ استاذ: مدرسہ عربیہ ریاض العلوم، گورینی، جون پور

2 minute read
0

ترانہ بموقع یوم جمہوریہ

 

 🖊️۔۔۔۔۔ محمد اسحاق صاحب ناصح حلیمی قاسمی 

 

  

 دوستو جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ دستور  ہی اس ملک کی پہچان ہے 


 یہ مرا بھارت ہے رنگا رنگ تہذیبوں کا گھر 

 لہلہاتے کھیت اور  کھلیان   تاحد  نظر

 اس کے سینے میں چھپے لعل و جواہر سیم و زر 

 اس کی آزادی میں ہے قربانیوں کا اک سفر

 داستاں سن کر ہماری یہ جہاں حیران ہے 

 

 دوستو  جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ دستور  ہی اس ملک کی پہچان ہے


  یہ ندی  نالوں  پہاڑوں  آبشاروں  کا  چمن

مل کے بھی بہتے ہیں اپنی راہ پر گنگ وجمن

 ہے یہاں جنت نشاں کشمیر کا بھی بانکپن

 ہے یہی کوہ ہمالہ کی بلندی کا  وطن 

 اور کیرالہ سے اس کا حسن عالی شان ہے 

 

 دوستو  جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ   دستور  ہی اس ملک کی  پہچان ہے

  

  اپنی آزادی کا ضامن یہ وہی دستور ہے 

  جس کے سائے میں فروغِ عزتِ جمہور  ہے 

  ظالموں کے ہاتھ سے آئین جب تک دور ہے 

  سب مذاہب کا محافظ  ملک کا منشور ہے 

  اور حصول عدل بھی اس سے ہوا آسان ہے 


 دوستو  جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ دستور  ہی اس ملک کی پہچان ہے

  

یوم آئینِ وطن ہے یوم چھبیس جنوری

اس کا ہے پیغام الفت کی رہے ٹہنی ہری

ہو مساوات امن اور انصاف کی ہی برتری

ہے اسی میں ملک کے ہر فرد کی بھی بہتری

دشمنِ آئینِ حق تو  بالیقیں نادان  ہے 


دوستو  جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ دستور  ہی اس ملک کی پہچان ہے


ہم نے جانیں دیں وطن کی سالمیت کے لئے

اور لڑے انگیز سے ہم اپنی عزت کے  لئے 

ہے سبق یہ ظلم کی ہر حاکمیت  کے لئے

 یہ مسلماں مر تو سکتے ہیں شریعت کے لئے

ظلم کے آگے جھکیں اس کا نہیں امکان ہے


دوستو  جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ دستور  ہی اس ملک کی پہچان ہے


ملک کا دستور جد و جہد سے حاصل ہوا

بے سہاروں کا سہارا ہند کا ساحل ہوا  ہوا

اور گزارا ظالموں کا پھر یہاں مشکل ہوا 

مٹ گیا جو بھی وطن کے امن کا قاتل ہوا

نفرتیں آپس میں ہونے سے  فقط نقصان ہے 


دوستو جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ دستور  ہی اس ملک کی پہچان ہے

  

ہے یہی پرچم جہاں میں اپنی عظمت کا نشاں

یہ ترنگے کی سفیدی داعیِ امن و اماں

سرخئ پرچم میں ہمت اور قوت ہے نہاں

اور ہریالی وطن کی سبز رنگت میں  عیاں 

دل میں سب اہلِ وطن کے اس کا ایک سمّان ہے


دوستو  جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ دستور  ہی اس ملک کی پہچان ہے


آؤ لہرا کر  ترنگا  عزم کرتے  جائیں  ہم 

 لشکر طاغوت کے آگے نہ  سر ہوگا  یہ خم 

 گر بنائے گا کوئی ظالم ہمیں مشق ستم

 پھر سے ہم اسلاف کی تاریخ کردیں گے رقم

  یہ ہمارا عزم ہے اور یہ ہماری شان ہے 

 

دوستو  جمہوریت میں ہی وطن کی جان ہے 

  اپنا یہ دستور  ہی اس ملک کی پہچان ہے

  

 رقم کردہ: بموقع ۲۶؍ جنوری ۲۰۲۵ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !